نورانی قاعدہ بورڈ پر پڑھانے کا طریقہ – Noorani Qaida Lesson 4 In Urdu

نورانی قاعدہ بورڈ پر پڑھانے کا طریقہ – Noorani Qaida Lesson 4 In Urdu

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ میں ہوں مولانا اسعد اور میری ویب سائٹ دینیات مکتب (deeniyat maktab) پر آپ کا خیر مقدم ہے۔ پیارے دوستوں آپ کیسے ہو؟ امید ہے آپ خیریت سے ہوں گے، اللہ آپ کو ہمیشہ خوش رکھیں۔ پیارے اسلامی بھائیوں کیا آپ نورانی قاعدہ بورڈ پر پڑھانے کا طریقہ ( Noorani Qaida Urdu ) تلاش کررہے ہیں؟ یا آپ نورانی قاعدہ ہردوئی کے متعلق جاننا چاہتے ہیں؟ تو آپ صحیح جگہ پر ہیں، آپ یہاں سے بورڈ پر نورانی قاعدہ کیسے پڑھائیں؟ اس کے بارے میں تمامتفصیلات نیچے دی گئی ہیں۔

نورانی قاعدہ بورڈ پر پڑھانے کا طریقہ

(۱) طلبا کو بورڈ کے سامنے U کی شکل میں بٹھائیں اور قطار بالکل سیدھی ہو۔

(۲) استاد صاحب کو چاہیے کہ بورڈ کے ایک جانب اس طرح کھڑے ہوں کہ طلبا کو بورڈ لکھی ہوئی تحریرآسانی کے ساتھ نظر آئے، بورڈ لکھی ہوئی تحریر کے بالکل سامنے نہ کھڑے ہوں کہ کچھ بچوں کوتحریر نظر آئے اور کچھ کو نظر نہ آئے۔

اس کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ اگر بورڈ استاد صاحب کے دائیں جانب ہوتو سیدھے ہاتھ سے اور اگر بائیں جانب ہوتو الٹے ہاتھ سے اشارہ کریں۔

(۳) سبق پڑھاتے وقت یا پوچھتے وقت اشارہ اس لفظ یا حرف کے نیچے ہونا چاہیے جو پڑھایا یاپو چھا جارہا ہو۔

(۴) بورڈ پر پڑھاتے وقت طلبا سے پوچھا جائے کہ یہ کیا ہے ؟ تا کہ طلبا متوجہ رہیں۔

(۵) بورڈ پر پڑھاتے وقت طلبا کو اپنے ساتھ شامل رکھنا۔

مثلا: بغیر ترتیب کے حروف لکھنے ہوں تو طلبا سے باری باری پوچھیں اب کون سا حرف لکھوں تا کہ طلبا متوجہ رہیں۔

(۶) بورڈ پر پڑھاتے وقت جو کچھ پڑھایا گیا ہے اس کو کتاب سے بھی پڑھائیں،پھر طلبا سے باری باری کہلوائیں۔

(۷) جو پڑھایا ہے اس کی مثالیں بورڈ پر لکھ کر طلبا کو بورڈ پر بلاکر باری باری پڑھوائیں اور ممکن ہوتو لکھوائیں۔

(۸) طلبا کو اس بات کا پابند کریں کہ بورڈ / کتاب قرآن کریم پر نظر رکھیں اور سبق غور سے سنیں اور استاذ صاحب جب بات سمجھارہے ہوں تو استاد صاحب کو دیکھیں

نورانی قاعدہ بورڈ پر پڑھانے کے فوائد

(۱) طلبا کو اجتماعی طور پر پڑھانے میں مدد ملتی ہے۔

(۲) ہر بچے کو انفرادی طور پر پڑھانے اور الگ الگ محنت کرنے میں بہت وقت خرچ ہو جاتا ہے جب کہ بورڈ کی مدد سے پڑھانے میں کم وقت میں زیادہ طلبا کو پڑھایا اور سمجھایا جاسکتا ہے۔

(۳) بآواز بلند اور بار بار سبق کہلوانے سے بچوں کو بہت جلدی یاد ہو جاتا ہے واضح رہے کہ آواز اتنی بھی بند نہ ہو کہ آپس میں ٹکرائیں اور کچھ سمجھ نہ آئے۔

(۴) کم وقت اور نسبتا کم محنت سے زیادہ فائدہ حاصل ہوسکتا ہے۔

(۵) سنا دیکھنا اور بولنا تینوں قوتیں استعمال ہوتی ہیں جس کی وجہ سے کمزور طالب علم بھی جلدی سمجھا جاتا ہے۔

(۶) بیک وقت تمام بچوں کی توجہ استاد کی طرف اور استاذ کی توجہ بیک وقت تمام بچوں کی طرف رہتی ہے اور ہربچہ مشغول رہتا ہے، جس کی بناء پر کلاس کے نظم وظبط کا ایک اہم مسئلہ بھی کافی حد تک حل ہوجاتا ہے۔

بورڈ کی مدد سے پڑھانے کے لیے ضروری اشیاء

بورڈ پر پڑھانے کے لیے مندرجہ ذیل اشیا کا ہونا ضروری ہے:

(۱)چاک یا مارکر (۲) ڈسٹر (۳) وہ کتاب جوکہ پڑھائی جارہی ہو۔ 

بورڈ اتنی اونچائی پر لگائیں کہ بچوں کا ہاتھ پہنچ سکے۔

نورانی قاعدہ، قرآن کریم کا اجرا بورڈ پرکرائیں۔

بورڈ پر لکھنے کا طریقہ

(۱) بورڈ پر بسم الله الرحمن الرحيم  لکھیں۔

(۲) جو سبق بھی پڑھایا جائے اس کا مضمون اور عنوان بورڈ پرلکھا جائے۔

(۳) بورڈ پرکل طلبا اور حاضرطلبا کی تعدا لکھیں۔ قمری یعنی چاند کی اور شمشی تاریخ لکھیں۔

(۴) سبق کوصاف اور خوش خط لکھا جائے اس طرح کے خط بہت چھوٹا نہ ہو اور نہ ہی باریک ہو۔

(۵) بورڈ پرمثال لکھ کر تجوید کے قواعد سمجھائے جائیں، تجوید کے قواعد نہ لکھیں۔

(۶) بورڈ پر لکھنے کے لیے مختلف رنگوں والے مار کر استعمال کریں اور آج کے سبق میں سے جو بات سمجھانی ہوا سے الگ رنگ سے لکھ کر نمایاں کریں۔

بورڈ کا سائز کم سے کم 3×4 ہونا چاہئے۔

محترم اساتذہ کرام اگر مندرجہ بالا باتوں کا لحاظ رکھتے ہوئے پڑھائیں گے تو ان شاء الله آپ کو اور آپ کے مکتب کے بچوں کو بھر پور فائدہ ہوگا۔

طلبہ کو نورانی قاعدہ مشق کرانے کا بہترین طریقہ

Leave a Comment