طلبہ کو نورانی قاعدہ مشق کرانے کا بہترین طریقہ – Noorani Qaida Lesson 5 in Urdu

طلبہ کو نورانی قاعدہ مشق کرانے کا بہترین طریقہ – Noorani Qaida Lesson 5 in Urdu

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ میں ہوں مولانا اسعد اور میری ویب سائٹ دینیات مکتب (deeniyat maktab) پر آپ کا خیر مقدم ہے۔ پیارے دوستوں آپ کیسے ہو؟ امید ہے آپ خیریت سے ہوں گے، اللہ آپ کو ہمیشہ خوش رکھیں۔ پیارے اسلامی بھائیوں کیا آپ نورانی قاعدہ پڑھانے کا طریقہ ( Noorani Qaida Urdu ) تلاش کررہے ہیں؟ یا آپ نورانی قاعدہ مکمل ہردوئی کے متعلق جاننا چاہتے ہیں؟ تو آپ صحیح جگہ پر ہیں، آپ یہاں سے نورانی قاعدہ کے مشق کے مختلف طریقے کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔

نورانی قاعدہ کے مشق کے مختلف طریقے

طلباء کو حرکات کی تختی سے ہجے اور رواں دونوں طریقوں سے پڑھائیں اور بورڈ پر بچوں کو قرآن کریم میں سے مختلف طریقوں سے خوب مشق کرائیں۔

قاعدہ سے مقصود طلباء و طالبات میں ناظرہ قرآن کریم صحیح پڑھنے کی استعداد پیدا کرنا ہے،اس لیے قاعدہ پڑھاتے وقت ہر سبق سے متعلق قرآن کریم کی چار پانچ سطروں کی خوب مشق کرائی جائے۔

جس کا طریقہ یہ ہے

سبق نمبر۱/ پڑھانے کے بعد قرآن کریم کے کسی بھی پارے میں سے چار پانچ سطروں میں جو مفرد حروف لکھے ہوئے ہوں، ان پر انگلی رکھ کربچوں سے پوچھیں کہ یہ کون سا حرف ہے؟ طلباء بغیر سوچے جلدی سے حرف کا نام بتا دیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ طلباء کو حروف کی شناخت ہوگئی ہے۔

اسی طرح سبق نمبر۲/ مرکبات کے ختم پرقرآن کریم کے کسی بھی پارے میں سے بھی چار پانچ سطروں میں بغیر حرکات کے صرف حروف کی مرکب شکلیں طلباء پہچان سکیں۔ جیسے: ربمایودالذین کفروا، کو طلباء اس طرح حروف کی شناخت کرکے پڑھ سکیں ر،ب،م،ا،ی،و،د، آخر تک۔

اسی طرح ہر سبق کے اختتام پر قرآن کریم سے مشق کرائی جائے۔

حروف بغیر ترتیب کے لکھنا مثلاً

زبر پڑھانے کے بعد بورڈ پر بغیر ترتیب کے حروف لکھ کر ہجے اور رواں دونوں طریقوں سے صرف زبر کی مشق کرائیں۔

زیر پڑھانے کے بعد اسی طرح بورڈ پر بغیر ترتیب کے حروف لکھ کر زبر اور زیر دونوں کی مشق کرائیں۔

پیش پڑھانے کے بعد اسی طرح بورڈ پر بغیر ترتیب کے حروف لکھ کر زبر،زیر،اور پیش تینوں کی مشق کرائیں۔

ملاکر سکھانا۔مثلا

ب + ت = بت

بورڈ پر استاذ محترم لکھتے جائیں اور بچوں سے سوال کرتے جائیں۔ جیسے ب یہ کیا ہے؟

ص، یہ کیا ہے اب میں ان دونوں کو ملا رہا ہوں یہ کیا بنا؟ بص ر یہ کیا ہے اب یہ کیا بنا؟ بصر۔

استاذ محترم طلبا سے یوں کہے میں ہجے کرونگا، آپ کو روا پڑھنا ہے۔

استاد محترم کہے با زبر، طلبا پڑھیں ب۔ استاذمحترم کہے صاد زبر، پڑھیں: ص۔ استاذ محترم ملائیں طلبا پڑھیں بص،اسی طرح پڑھاتے جائیں اور جوڑتے جائیں۔

استادِ محترم اگر مندرجہ بالا باتوں کا لحاظ رکھتے ہوئے پڑھائیں گے تو ان شاء الله آپ کو اور آپ کے مکتب کے بچوں کو بھر پور فائدہ ہوگا۔

Leave a Comment