شب برات کی حقیقت – Shab e Barat ki Haqeeqat in Urdu

شب برات کی حقیقت – Shab e Barat ki Haqeeqat in Urdu

شعبان المعظم : اسلامی مہینوں کے اعتبار سے شعبان المعظم کا مہینہ آٹھواں قمری مہینہ ہے، یہ عبادت اور مغفرت کا مہینہ ہے۔ اس مبارک مہینہ کی برکات حدِ شمار سے باہر ہیں، یہی وہ مقدس مہینہ ہے جس کی خیر و برکت سے گناہ گار اپنے دامن عمل کو سعادت و مغفرت اور رحمت خداوندی کے لعل و جواہر سے بھر سکتے ہیں۔ اس مہینہ کی معرفت وہ اپنے نامہ اعمال کو گناہوں کی سیاہی سے دھو کر تجلیات اور انوارات خداوندی کو بآسانی حاصل کر سکتے ہیں۔ میں اس پوسٹ میں شعبان کی فضیلت اور شب برات کی حقیقت و فضیلت بیان کروں گا۔

شعبان کی فضیلت

شعبان کی فضیلت کا اندازہ سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ سلم کی حدیث پاک سے لگایا جاسکتا ہے فرمایا۔

اَلرَّجَبُ شَھْرِىْ وَالشَّعْبَانُ شَهْرُ اللّٰه وَالرَّمَضَانُ شَهْرُ اُمَّتِیْ۔ ترجمہ : رجب میرا مہینہ ہے۔ شعبان خدا کا مہینہ ہے۔ اور رمضان میری امت کا مہینہ ہے۔

حضرت انس بن مالک سے مروی ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ سلم نے فرمایا ، شعبان کی فضیلت تمام مہینوں پر ایسی ہے جیسے تمام انبیاء کرام پر میری فضیلت ہے اور دوسرے مہینوں پر رمضان کی فضیلت ایسی ہے جیسے تمام کائنات پر اللہ تعالے کی فضیلت۔

ایک روایت ہے کہ سرورِ کائنات صلی اللہ علیہ سلم نے فرمایا کہ رجب اور رمضان کے درمیان شعبان ایک ایسا مہینہ ہے جس کے فضائل کا لوگوں کو علم نہیں ۔ فرمایا اس مہینے بندوں کے اعمال اللہ تعالے تک پہنچائے جاتے ہیں، ثابت ہوا کہ رجب شعبان اور رمضان تینوں مہینوں کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔ شعبان کو خصوصی اہمیت اور فضیلت اس لئے حاصل ہے کہ یہ مہینہ رجب اور رمضان کے درمیان پُل کا کام دیتا ہے۔

شعبان المعظم کے واقعات

شعبان المعظم میں پیش آنے والے اہم واقعات حسب ذیل ہیں۔

اسی ماہ کی ۵ تاریخ کو نواسہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سید الشہداء سیدنا امام حسین کی ولادت ہوئی۔

اس مبارک مہینہ کی ۱۵ /۱۶ کی درمیانی رات شب برات کہلاتی ہے۔ جس میں اللہ تعالی آسمان دنیا پر نزول فرماتے ہیں ۔

شعبان کو تحویل کعبہ کا حکم نازل ہوا ۔

جھوٹا مدعی نبوت مسیلمہ کذاب بھی شعبان کے مہینے میں ہی جہنم واصل ہوا ۔

حضور اقدس صلی اللہ علیہ سلم نے ام المومنین حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ نکاح اس مہینہ میں فرمایا

مسجد ضرار کو اسی مہینے میں نذر آتش کیا گیا ۔

قرآن مجید کے نزول کا فیصلہ بھی اسی مہینہ میں ہوا

شب برات اور خدائی پکار

پندرہ شعبان کی فضیلت : حضرت علی مرتضیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ سل نے ارشاد فرمایا کہ جب شعبان کی ۱۵ ویں رات ہو تو اس رات کو قیام کرو ۔ اور دن کو روزہ رکھو۔ کیونکہ اس رات اللہ تعالیٰ کی رحمت آفتاب کے غروب ہوتے ہی آسمان دنیا پر ظاہر ہوتی ہے اور اس کی بے پایاں رحمت کُل عالم میں پھیل جاتی ہے۔ سارا سال بندہ خدا کی رحمت تلاش کرتا ہے۔ یہ ایسی منفرد رات ہے جس میں خدا کی رحمت اپنے بندوں کو تلاش کرتی ہے۔

حضور اقدس صلی اللہ علیہ سلم فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اس رات اپنے بندوں کو پکارتے ہیں۔ ہے کوئی بخشش، مغفرت طلب کرنیوالا کہ میں اسے بخش دوں،

ہے کوئی رزق میں فراخی چاہنے والا کہ میں اسے رزقِ وافر عطا کروں۔

ہے کوئی مصیبت زدہ کہ میں اسے مشکل و مصیبت کے چنگل سے آزاد کردوں۔

ہے کوئی اپنی کسی خواہش، حاجت والا کہ میں اسکی حاجت، ضرورت اور مراد پورا کر دوں۔

پندرہ شعبان کے روزے کی فضیلت

حضرت علی سے مروی حدیث کا خلاصہ یہ ہے قُوْمُوْ لَیْلَھَا، یعنی اس رات کو قیام کرو۔ یہاں اس بات کی وضاحت ضروری ہے کہ قیام کا مطلب یہ ہے کہ شب برأت کو عبادت وریاضت اور نماز میں گذارو۔ قرآن مجید میں جہاں بھی نماز کا ذکر آیا ہے وہاں نماز پڑھنے کا نہیں، بلکہ اَقِیْمُ الصَّلٰوة، یعنی نماز قائم کرنے کا حکم آیا ہے۔ مفسرین اور محقیقین نے اس نکتہ کی وضاحت اس طرح کی ہے کہ نماز قائم کرنے سے مراد یہ ہے کہ نماز کو نہایت خشوع و خضوع ، ذوق و شوق، انہماک واہتمام اور اس کی جملہ کیفیات کے ساتھ ادا کیا جائے۔ وَصُوْمُوْ نَهَارَهَا، اور اس دن کو روزہ رکھو۔

سرور کائنات صلی اللہ علیہ سلم کے ارشاد کے مطابق شب برات کی رات کو عبادت کرنا اور اگلے دن کا روزہ رکھنا بہت اجر وثواب کا باعث ہے۔ یہ عمل حضور اقدس صلی اللہ علیہ سلم کی سنت ہے۔ اور اس عمل میں امت کے لیے بھلائی، فلاح اور خیر وبرکت ہے۔

شب برات خدائی بجٹ والی رات

شب برات کی حقیقت قرآن و حدیث کی روشنی میں پتا چلتا ہے، کہ شب برات اصلاح و احتساب اور مرادوں والی رات ہے۔ جس میں بندوں کی قسمت کے فیصلے بھی کئے جاتے ہیں۔

حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ سلم نے فرمایا شب برات میں آئندہ سال کی پیدائش اور اموات لکھی جاتی ہیں، آئندہ سال کا رزق تقسیم کیا جاتا ہے۔ حضرت عکرمہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے بتایا کہ شعبان کی پندرھویں شب سال بھر کے تمام امور کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔ یہاں تک کہ موت وحیات، نکاح اور طلاق، خوشی وغمی، امارت وغربت، عزت وذلت، عروج و زوال غرضیکہ بندوں کی قسمت سے متعلق تمام امور طے کئے جاتے ہیں۔

حکومتیں، جماعتیں اور تجارتی ادارے ہر سال آمد خرچ کا حساب کر کے نفع و نقصان نکالتے ہیں۔ سابقہ کار کردگی کا جائزہ لیتے ہیں اور آئندہ کا لائحہ عمل مرتب کرتے ہیں، مولا کریم بھی ہر سال شب برات کو اپنے بندوں کا چِٹھہ (BALANCE SHEET ) بناتے ہیں، شب برات گویا خدائی بجٹ والی رات ہے۔

شعبان شعب سے مشتق ہے ، علماء نے اس کے لغوی معنی جمع کرنا اور تعریف کرنا مراد لئے ہیں۔ بجٹ بھی جمعِ تفریق کا دوسرا نام ہے۔

شب برات بخشش و مغفرت کی رات ہے اس میں بندوں کو اپنے آقا اور مالک حقیقی سے لو لگانی چاہیے۔ جس قدر ممکن ہو زیادہ سے زیادہ توبہ استغفار کی جائے۔

Leave a Comment