حج یا عمرہ کا سفر کرنے سے پہلے یہ گائیڈ لائن ضرور پڑھیں،پھر نہ کہنا خبر نہ ہوئی
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ محترم قارئین کرام اگر آپ عمرے کا مبارک سفر کرنا چاہتے ہیں، آپ عمرے کے مبارک سفر پر جانے والے ہیں، یا ارادہ رکھتے ہیں، تو اس حج عمرہ گائیڈ لائن کو آپ ضرور دیکھیے گا، انشاءاللہ تعالی یہ پوسٹ آپ کے بہت ہی زیادہ کام آنے والی ہیں
محترم قارئین کرام آپ کو بتاتے چلیں جامعہ مظاہر علوم وقف سہارنپور کے ایک بڑے سینئر استاد حضرت مولانا مفتی ناصر الدین مظاہری صاحب نے عمرے کے مبارک سفر کا ایک نقشہ بہت ہی بہترین طریقے سے اپنی ایک تحریر میں کھینچا ہے اور اُن کے اِس نقشے کو میں اپنی تحریر کے ذریعے آپ کے ساتھ شیئر کرنے کی کوشش کر رہا ہوں آپ سے گزارش ہے کہ اس پوسٹ کی ایک ایک بات کو آپ بہت غور سے اور دھیان سے پڑھیں اور ابھی تک ہمارے ویب سائٹ کو فالو نہیں کیا ہے تو فالو بھی کر لیجئے۔
دوستوں مفتی صاحب نے کہا کہ جب آپ عمرے کے لیے ایئرپورٹ پہنچتے ہیں، تو ٹکٹ اور ویزے کی دو شکلیں ہوتی ہیں، اگر آپ کے نام سے، پہلے ہی ٹکٹ اور ویزا بن گیا ہے تو ٹور آپریٹرز آپ کو پہلے ہی یہ دونوں چیزیں آپ کے حوالے کر دیتے ہیں، لیکن اگر آپ گروپ کے ساتھ جا رہے ہیں اور ٹور آپریٹرز نے پی این ار لے کر سیٹیں بک کر لی ہے تو ایسی صورت میں عام طور پر آپریٹر حضرات آپ سے آپ کا پاسپورٹ لے لیتے ہیں اور ایئرپورٹ پر ویزا اور پاسپورٹ حوالے کر دیتے ہیں اس لیے آپ اپنی تیاری مکمل رکھیں۔
بتائے گئے وقت سے پہلے ہی ایئرپورٹ پہنچے، ایئرپورٹ پر بے شک کھائے پیے لیکن گندگی بالکل نہ کرے، اس عمل سے آپ ہی بدنام نہیں ہوتے بلکہ لوگ اسلام پر بھی انگلی اٹھاتے ہیں کہ اِنہوں نے کیا سیکھا ہے، میں نے دیکھا ہے کہ لوگ کہیں بھی بیٹھ کر کھانا پینا اور نماز پڑھنا شروع کر دیتے ہیں۔
آپ کو بتا دوں کہ کھانا پینا بھی کسی پرسکون جگہ پر گوشے میں کریں، اور اگر گوشت ہو تو مزید احتیاط کے ساتھ کھائیں، ویسے ایسے لمبے سفر میں آپ کی غذا بہت ہلکی پھلکی ہونی چاہیے تاکہ معدہ کو سکون ملے، اب ہندوستان میں عام جگہوں پر صرف نماز پڑھنے پر پابندی ہے، اس لیے عمرہ جیسے مقدس سفر میں بھی کوشش کریں کہ نماز قضا نہ ہونے پائے، ایئرپورٹ پر ہر ٹرمینل کے اندر حکومت کی طرف سے باقاعدہ نماز پڑھنے کے لیے شاندار کمرہ مع وضو کی سہولت موجود ہے، لیکن وہاں پہنچتے پہنچتے آپ کی نماز کا وقت نکل سکتا ہے، اس لیے نماز کا وقت ہو تو نماز پڑھ کر فارغ ہو جائیں۔
ایئرپورٹ پر اپنا ذہن حاضر رکھیں، اپنا پاسپورٹ ویزا اور انشورنس والا کاغذ اپنے پاس رکھے، ہرگز بڑے بیگ میں نہ رکھیں، اسی طرح جہاں کاغذات چیک ہوتے ہیں وہاں بھی مکمل سکون اور وقار کا مظاہرہ کریں، لائن میں گھسنے یا لائن کو توڑنے کی کوشش نہ کریں، جب کاغذات چیک ہو جائیں تو آپ اپنے کاغذات لینا نہ بھولیں، دوسرے کا بیگ اپنے نام سے اندراج نہ کرائے، کیا پتہ کس کے بیگ میں کیا ہو اگر ایسی ویسی چیز نکل آئی تو جواب دہی آپ کو کرنی ہوگی۔
میرے خیال سے مفتی صاحب نے اس میں ایک چیز چھوڑ دی ہے کہ آپ اپنا احرام ہینڈ بیگ میں رکھیں، یعنی کمر والے بیگ میں رکھے لگیج بیگ میں ہرگز اپنا احرام نہ رکھے، عام طور پر یہ معتمرین حضرات یہ غلطی کر بیٹھتے ہیں۔
ایئرپورٹ پر کئی مراحل ہوتے ہیں، سب سے پہلے لگیج والا بیگ لیا جاتا ہے، کاغذات چیک کر کے بورڈنگ پاس دیا جاتا ہے، دونوں طرف کا ٹکٹ چیک کیا جاتا ہے، اگر آپ کے پاس واپسی کا ٹکٹ نہیں ہے تو جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اسی طرح آپ کے لگیج پر ایک پرچی آپ کے نام کی صراحت کے ساتھ چپکائی جاتی ہے، آپ اس پرچی کے بھروسے نہ رہیں، اپنے بیگ پر علامت کے طور پر کچھ ایسا نشان لگا دے یا کوئی ایسا کپڑا باندھے جو وہاں دور سے پہچاننے میں آسانی فراہم کرے، کیونکہ آپ کو اندازہ نہیں ہے کہ ایئرپورٹ پر آپ جیسے کتنے ہی بیگ ہو سکتے ہیں۔
بورڈنگ پاس ملنے کے بعد آپ کوایک اور جگہ لائن میں لگ کر اپنا بورڈنگ پاس چیک کرانا ہوگا، آپ کی انگلی کے نشان اور تصویر بھی لی جائے گی، پھر آگے بڑھیں گے تو ایک افسر مشین کے ذریعے آپ کو چیک کرے گا جہاں آپ کو ایک ٹرے میں اپنے ساتھ جیب کا سامان گھڑی چمڑے کے جوتے قلم اور سکے وغیرہ رکھنے ہیں، یہ ٹرے آگے اسکریننگ کے لیے مشین سے گزرے گی، اس موقع پر آپ کو اپنے روپیے ٹرے میں ہرگز نہیں رکھنے ہیں، کیونکہ عملہ عملہ ہے فرشتہ نہیں
ایک بات اور! اپنا پاسپورٹ اور دیگر کاغذات اپنے ہی ساتھ رکھنے ہیں ٹرے میں مت رکھنا ورنہ پریشانی ہوگی، یہ سامان اور آپ کی چیکنگ تقریبا ایک ساتھ پری ہو جاتی ہے، اب آپ اپنی ٹرے سے سارا سامان واپس اپنے پاس رکھ لے اور بورڈنگ پاس پر دیکھیں کہ گیٹ نمبر کیا لکھا ہے، جو نمبر لکھا ہو وہ نمبر حکومت کے ذریعے لگائی گئی تختیوں کو دیکھتے جائیں بڑھتے جائیں یہاں تک کہ آپ کا گیٹ آجائے گا
جس جگہ آپ کا گیٹ ہوگا وہاں آرام دہ کرسیاں موجود ہوں گی آپ اپنی فلائٹ کا انتظار کریں، یہیں مصلہ موجود ہے، آپ وضو کر کے احرام پہن سکتے ہیں، احرام پہن لے، دو رکعت نماز عمرے سے پہلے والی پڑھ لے، اور جوتے اتار کر چپل پیروں میں ڈال لیں، تلبیہ آپ پڑھ سکتے ہیں، لیکن تلبیہ پڑھتے ہی احرام کے تمام احکامات لاگو ہو جائیں گے، اس لیے تلبیہ یلملم پہنچنے پر پڑھ لے تو آپ کے لیے آسانی ہوگی
حالت احرام میں آپ چادر سے چہرہ ڈھانپ نہیں سکتے، سر یہ داڑھی میں کنگھا نہیں کر سکتے، حتی کہ کھجانے میں بال بھی نہ ٹوٹنے پائے، جیسے ہی یلملم میقات آئے گی تو ہوائی جہاز میں اعلان ہو جائے گا، اپ فورا وہیں سے تلبیہ پڑھ لیں، نیت کر لے اپ احرام کے اندر داخل ہو جائیں گے۔
دوستو مفتی صاحب نے مزید کہا کہ اب آپ بالکل بے فکر ہو جائیں، یہاں بینچ پر اگر آپ کی آنکھ بھی لگ جائے گی تو بھی جہاز کا عملہ آپ کو بیدار کر کے لے جائے گا، کیونکہ آپ اُنہی کے حلقے میں موجود ہیں، پھر بھی گھوڑے بیچ کر سونے کی بات نہیں کر رہا ہوں۔
ہوائی جہاز میں داخل ہونے سے پہلے اپنے ٹکٹ کو دیکھ لے، اُس میں سیٹ نمبر کے ساتھ زون نمبر بھی درج ہوگا، زون نمبر کو تین حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے، کیونکہ فلائٹ بڑی ہوتی ہے، اگر آپ کا زون نمبر ایک ہے تو ابتدائی حصے میں سیٹ ملے گی، اگر زون نمبر تین ہے تو آخر میں سیٹ ملے گی، اس لیے زون نمبر ایک کو پہلے بٹھایا جائے گا، پھر اِسی ترتیب سے اعلان ہوتا رہے گا، اگر سیٹ نہ ملے تو ایئر ہوسٹس سے رہنمائی لے لیجئے وہ آپ کو آپ کی سیٹ تک پہنچا دے گی۔
بتاتا چلوں جہازکے اندر ٹوائلٹ میں پانی کا نظم عموما نہیں ہوتا ہے اور یہاں پر اپنی ضروریات ٹشو پیپر کے ذریعے پوری کی جاتی ہے، آپ حضرات چونکہ مکمل طہارت اور نظافت کے عادی ہیں، اس لیے میرا مشورہ یہ ہے کہ ایئرپورٹ پر ہی اِن ضروریات سے فارغ ہو لے تاکہ ہوائی جہاز کے اندر ٹینشن نہ ہو۔
ہوائی جہاز میں آپ کی سیٹ کے آگے آپ کے موبائل کی چارجنگ کا سسٹم موجود ہوتا ہے، اس لیے آپ بہت آسانی کے ساتھ اپنا موبائل چارج کر سکتے ہیں شرط یہ ہے کہ آپ کے ساتھ چارجنگ لیڈ ہو۔ ہوائی جہاز میں پرواز کے بعد فوری طور پر کچھ کھانے پینے کی چیزیں دی جاتی ہے اور پھر کھانا دیا جاتا ہے، آپ کوشش اس بات کی کریں کہ اپنے ساتھ اپنی جیب میں تھوڑے سے ٹشو پیپر رکھ لیں، کیونکہ ہوائی جہاز میں واش بیسن نہیں ہوتا جہاں پر آپ اپنے ہاتھوں کو تسلی کے ساتھ دھل سکیں۔
ہوائی جہاز میں اگر آپ کو سردی لگے تو پھر آپ عملے سے کمبل طلب کر سکتے ہیں، اگر اپ کو تکیے کی ضرورت ہے تو تکیہ بھی طلب کرنے پر دیا جا سکتا ہے، اسی طرح ہوائی جہاز میں کھانے کے لیے جو برتن آتے ہیں یہ ساری چیزیں ہوائی جہاز کی ملکیت ہوتی ہیں۔
میں نے بعض لوگوں کو دیکھا وہ بہت شان کے ساتھ سعودی ایر لائنس کی چادریں اوڑھ کر گھوم رہے ہیں، میں نے ان سے پوچھا کہ یہ چادر تو سعودی ایئر لائنز کی ہے آپ یہاں کیا کر رہے ہیں، انہوں نے جواب دیا کہ یہ تو جہاز والوں نے خود ہی دی تھی، میں نے ان سے کہا کہ جہاز کی چادروں کا حال بالکل ایسی ٹرینوں میں دیے جانے والے سامان تکیہ کمبل اور چادر وغیرہ جیسا ہے، جس طرح آپ ٹرین کا سامان اپنے ساتھ نہیں لے جا سکتے بالکل اسی طرح ہوائی جہاز کا یہ سامان اپنے ساتھ نہیں لا سکتے۔
دوستوں ایئرپورٹ پر پہنچنے کے بعد اب نکلنے میں جلدی نہ کریں، جو لوگ آپ سے آگے ہیں پہلے انہیں نکلنے دے، اور جس ترتیب سے آپ جہاز میں سوار ہوئے تھے اُسی ترتیب سے آپ نکلے، اِس سے آپ کو آسانی ہوگی، جلد بازی میں آپ کو پریشانی ہو سکتی ہے، ہوائی جہاز سے نکلنے کے بعد جدہ ایئرپورٹ پر بہت سے بیت الخلا ہیں اور طہارت خانے موجود ہیں، اگر آپ کو ضرورت ہو تو آپ یہیں فارغ ہو جائیں، کیونکہ پھر مکہ مکرمہ تک یہ سہولت نہیں مل سکے گی
مسافروں کو لانے لے جانے کے لیے ایک شاندار قسم کی بغیر ڈرائیور کے ایک ٹرین ملے گی، آپ اس ٹرین پر سوار ہو جائے وہ ٹرین تھوڑی دیر چلنے کے بعد رک جائے گی، اب یہاں پر آپ کو بہت ساری لائنیں نظر آئے گی، جو بھی لائن کم ہو یا زیادہ، جو لائن تیزی کے ساتھ میں آگے بڑھ رہی ہو اس میں لگ جائے، یہاں پر آپ کا ٹکٹ چیک کیا جائے گا پاسپورٹ چیک کیا جائے گا ویزا چیک کیا جائے گا آپ کی انگلی کا ایک نشان لیا جائے گا اور کیمرے کے سامنے کھڑا کر کے آپ کی تصویر لی جائے گی، یہ کام اتنی تیزی کے ساتھ میں وہاں کا اسٹاف کرتا ہے کہ آپ حیرت زدہ رہ جائیں گے
پھر آپ کو آپ کے کاغذات واپس دیے جائیں گے، آپ کو اس حصے میں جانا ہے جہاں پر آپ کا بیگ ملے گا جو آپ نے اپنے ایئرپورٹ پر حوالے کیا تھا، اِس کے لیے سب سے پہلے آپ اپنے ٹکٹ پر اپنی فلائٹ کا نمبر دیکھیں، اُس نمبر کو دھیان میں رکھیں، اور وہاں جگہ جگہ لگی ہوئی اسکرینوں پر اپنی تفصیل پڑھنے کی کوشش کریں، آپ کے ہوائی جہاز کا نام نمبر اور جس شہر سے آپ آئے ہیں اُس شہر کا نام اور جہاز کی کمپنی کا نام بھی درج ہوگا، اسی کے آگے بیلٹ کا نمبر بھی ہوگا اور اسی بیلٹ پر آپ کو آپ کا سامان ملے گا، اس لیے مکمل طور پر اپنے ذہن کو حاضر رکھے
آپ وہاں کوشش کریں کہ ٹرالی مل جائے، جدہ ایئرپورٹ پر بھیڑ بہت زیادہ ہوتی ہے ٹرالیاں کبھی کبھی کم پڑ جاتی ہے اس لیے آپ ٹرالی حاصل کرنے کی کوشش کریں اور ٹرالی اپنے ساتھ رکھیں، آپ کا بیگ جب آپ کو ملے تو اس ٹرالی پر رکھ کر ایئرپورٹ کے باہر نکلے
ایئرپورٹ کے باہر نکلنے کے وقت بھی آپ کو دھیان رکھنا ہے کہ آپ کے ویزا پر کون سی کمپنی کا نام درج ہے، یعنی آپ کو ویزا کس کمپنی نے جاری کیا ہے،اس کمپنی کا نام اپنے ذہن میں رکھے اور باہر نکلتے ہی آپ کسی بھی بس والے سے کمپنی کا نام لے تو وہ فورا بسوں کی طرف رہنمائی کرے گا کہ اِس کمپنی کی بسیں فلاں نمبر پر یا فلاں لائن پر موجود ہے
آپ جب وہاں پہنچیں گے تو بس کا ڈرائیور آپ سے آپ کا ویزا آپ کا ٹکٹ وغیرہ دیکھ کر گاڑی کے اندر بیٹھنے کی اجازت دے دے گا یا کسی کو بھی آپ اپنا ویزا وہاں پر دکھا سکتے ہیں وہ فورا آپ کو بتا دے گا کہ فلاں لائن پر فلاں نمبر پر آپ کی بس کھڑی ہے
اور یہ بس آپ کو آپ کے ہوٹل کے سامنے اتارے گی، وہاں پہنچ کر آپ اپنے ٹور ٹریولز کے نمائندے سے ملیں گے، وہ آپ کا استقبال کرے گا، کھانا یا ناشتہ کروائے گا، پھر آپ عمرے کے لیے مستانہ اور مشتاقانہ نکل کھڑے ہوں گے
اگر ہوٹل قریب ہے تو پیدل اور اگر دور ہے تو مفت بس کے ذریعے حرم شریف پہنچیں گے، اللہ آپ کے سفر کو قبول فرمائے، اور مجھ خاکسار کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں جزاک اللہ، مفتی ناصر الدین مظاہری کا بہت بہت شکریہ کہ انہوں نے اپنی اس تحریر میں اِس پورے نقشے کو کھینچنے کی کوشش کی، جزاکم اللہ خیرا۔
قارئین کرام بہت محنت کے ساتھ اس مضمون کو لکھا ہے آپ کے ساتھ شیئر کیا ہے، ایک ایک بات اپ تک پہنچانے کی کوشش کی ہے، آپ سے گزارش ہے اس بات کو اپ اپنے تک محدود نہ رکھیں دوسرے لوگوں کے ساتھ بھی اس کو شیئر ضرور کریں۔ دعا فرمائیں اللہ تعالی ہمیں بھی حرمین شریفین جانا نصیب فرمائے، اللہ تعالی ہم سب کو وہاں کی موت و حیات نصیب فرمائے، اللہ تعالی ہمیں بھی حج بیت اللہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔ اپ اس پوسٹ کے کمنٹ میں ایک پیارا سا دعائیہ جملہ ضرور لکھیے گا جزاک اللہ، اور اس ویڈیو کو شیئر ضرور کرتے جائیں جزاک اللہ۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ