نفل نماز – نفل نمازوں کے اوقات اور تعدادِ رکعات | Nafil Namaz In Urdu
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ میں ہوں مولانا اسعد اور میری ویب سائٹ دینیات مکتب (deeniyat maktab) پر میں آپ کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ پیارے دوستوں ! امید ہے آپ خیریت سے ہوں گے، اللہ آپ کو ہمیشہ خوش رکھیں ۔پیارے اسلامی بھائیوں ! کیا آپ نفل نمازوں کے اوقات جاننا چاہ رہے ہیں؟ (Nafil Namaz In Urdu)یا آپ نفل نمازوں کے نام سے متعلق پڑھنا چاہرہے ہیں؟ تو آپ صحیح جگہ پر ہیں، آپ یہاں سے اشراق کی نماز،چاشت کی نماز،اوابین کی نماز،تہجد کی نماز کا وقت،صلاة التسبيح،صلاة الاستخارة،یعنی یہاں مکمل نفل نمازوں کے اوقات اور تعدادِ رکعات لکھے گئے ہیں۔
اشراق کی نماز کتنی رکعات ہیں؟
اشراق کی کم سے کم 2/ رکعت ہے اور زیادہ سے زیادہ 6/ رکعات ہیں،
اشراق کی نماز کا وقت کب سے کب تک رہتا ہے؟
اشراق کی نماز کا وقت سورج طلوع ہونے کے تقریباً 20/ منٹ کے بعد شروع ہوتا ہے اور آدھے دن تک رہتا ہے۔
چاشت کی نماز کی کتنی رکعت ہے؟
چاشت کی کم سے کم 2/ اور زیادہ سے زیادہ 12/ رکعتیں ہیں لیکن آٹھ رکعات پڑھنا افضل ہے۔
چاشت کی نماز کا وقت کب سے شروع ہوتا ہے؟
چاشت کی نماز کا وقت سورج خوب روشن ہوجائے یعنی دس گیارہ بجے کے بعد سے شروع ہوجاتا ہے اور نصف النہار یعنی آدھے دن تک رہتا ہے۔
اوابین کی کتنی رکعات ہیں؟
اوابین کی 6/ رکعتیں ہیں،
اوابین کی نماز کا وقت
اوابین کی نماز مغرب کی 2/ رکعات سنتِ موکدہ کے بعد پڑھی جاتی ہے۔
تہجد کی نماز کتنی رکعت ہے؟
تہجد کی نماز کی کم سے کم دو رکعت اور زیادہ سے زیادہ آٹھ رکعتیں ہیں،
تہجد کی نماز کا وقت کب تک رہتا ہے؟
تہجد کی نماز کا وقت عشاء کی نماز کے بعد سے لے کر فجر کے وقت شروع ہونے سے پہلے تک رہتا ہے، لہٰذا اگر کوئی شخص سونے سے پہلے تہجد کی نیت سے چند رکعتیں پڑھ لے تو نماز تہجد ادا ہو جائے گی، لیکن نیند سے بیدار ہونے کے بعد تہجد پڑھے۔ یہ زیادہ افضل ہے کہ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک عادت تھی۔
نفل نمازوں کے اوقات اور تعدادِ رکعات
صلوة الاستخاره کی 2/ رکعات۔
صلوة التسبيح کی 4/ رکعات۔
صلوة التوبہ کی 2/ رکعات۔
صلوة الكسوف کی 2/ رکعات۔
صلوة الخسوف کی 2/ رکعات۔
صلوة الاستقاء کی 2/ رکعات۔
اور صلوة الحاجہ کی 2/ رکعات۔
یہ تمام نفل نمازیں مکروہ اوقات کے علاوہ کسی بھی وقت پڑھی جاسکتی ہے۔
نفل کے مکروہ اوقات
1- صبح صادق یعنی فجر کا وقت شروع ہونے سے لے کر اشراق کا وقت ہونے یعنی سورج طلوع ہونے کے بعد کم از کم دس منٹ گزرنے تک نفل نماز پڑھنا مکروہ ہے۔
2- دوپہر میں جس وقت سورج بالکل سر کے اوپر آجائے، اس سے پانچ منٹ پہلے اور پانچ منٹ بعد، لیکن احتیاطاً دس منٹ تک،نفل نماز پڑھنا مکروہ ہے۔
3- عصر کے بعد جب سورج زرد پڑ جائے اس کے بعد سے لے کر غروبِ آفتاب کے بعد مغرب کی فرض نماز ادا کرنے تک نفل نماز پڑھنا مکروہ ہے۔
4-جس وقت بھی فرض نماز کی جماعت کھڑی ہوجائے اور وہ فرض نماز ادا نہ کی ہو نفل نماز پڑھنا مکروہ ہے۔ (فجر کی سنتوں کے علاوہ کہ جب تک تشہد میں امام کے ملنے کی امید ہو تو پہلے فجر کی سنت پڑھنی چاہیے)۔
5- جمعہ، عیدین، نمازِ کسوف، نمازِ استسقاء اور نکاح کے خطبوں کے دوران، اسی طرح جمعے کے دن اقامت کے وقت، بلکہ جمعہ کے دن امام کے خطبے کے لیے نکلنے کے بعد نفل نماز پڑھنا مکروہ ہے۔
6- عیدین کے دن عید کی نماز ادا کرنے تک کسی بھی جگہ، اور عید کی نماز ادا کرنے کے بعد عید گاہ میں نفل نماز پڑھنا مکروہ ہے۔
7- کسی بھی فرض نماز کا وقت اتنا کم رہ گیا ہو کہ اگر نفل نماز پڑھنے کی وجہ سے فرض نماز قضا ہوجانے کا اندیشہ ہو تو کسی بھی قسم کی نفل نماز پڑھنا مکروہ ہے۔
نماز کے بہت ہی اہم مسائل جسے عوام تو عوام، خواص بھی ناواقف ہے
Kia Kuch Islamic question k answer mil sktee hen
جی ضرور مل سکتا ہے
ضرور مل سکتا ہے
…. جزاك اللهُ