شب معراج کب ہے 2024 – Shab e Meraj kab Hai
بھارت و پاکستان میں شب معراج کب ہے 2024:پیارے دوستوں !جیسا کہ ہم سبھی جانتے ہیں کہ چاند کبھی ۲۹ /کا ہوتا ہے اور کبھی ۳۰/کاہوتا ہے ، لہذا (shab e meraj 2024 date) سال ۲۰۲۴/ میں شبِ معراج،7/ فروری بروزبدھ،شام غروبِ آفتاب سے لیکر آئندہ کل 8/فروری کو جمعرات کی صبح صادق تک ہے ۔ انشاءاللہ۔
شب معراج کا واقعہ مختصر
اللہ پاک نے ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بیت المقدس اور آسمانوں کی راتوں رات سیر کرائی جسے معراج کہتے ہیں،
قرآن شریف میں آپ پڑھیں گے۔بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ سُبْحَانَ الَّذِي أَسْرَى بِعَبْدِهِ لَيْلًا مِنَ المَسْجِدِ الْحَرَامِ إِلَى الْمَسْجِدِ الْأَقْصَى الَّذِي بَرَكْنَا حَوْلَهُ لِنُرِيَهُ مِنْ آيتِنَا إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ ۔ (سورۃ بنی اسرائیل، پ۱۵، آیت ۱۱)
ترجمه : شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے، پاک ذات ہے جو لے گیا اپنے بندے کو راتوں رات ادب والی مسجد سے مسجد اقصیٰ تک جس میں ہم نے خوبیاں رکھی ہیں کہ دکھلا دیں اس کو اپنی قدرت کے نمونے وہی سنتا دیکھتا ہے۔
ایک رات جب کہ آپ سور ہے تھے حضرت جبرئیل علیہ السلام تشریف لائے اور آپ کا سینہ چاک کر کے قلب کو آب زمزم سے دھویا اور اس میں ایمان اور حکمت بھر دی آپ کے پاس سفید رنگ کا براق لایا گیا جس پر آپ کو سوار کیا گیا حضرت جبرئیل علیہ السلام نے اس کی رکاب پکڑی،
راستے میں آپ کو بہت سے عجائبات دکھائے گئے، براق کا ایک قدم جہاں تک نگاہ جاتی تھی پڑتا تھا، آپ کو بیت المقدس پہنچایا گیا، جہاں مسجد اقصٰی میں آپ امام بنے اور آپ کے پیچھے تمام انبیاء نے نماز پڑھی، پھر تمام انبیاء سے ملاقات کرائی گئی اس کے بعد آسمان کا سفر شروع ہوا اور ایک کے بعد دوسرے آسمان پر تشریف لے گئے،ہر آسمان پر تشریف لے گئے،
ہر آسمان پر کسی پیغمبر سے ملاقات ہوئی ، پھر آپ کو سدرۃ المنتہی کی طرف بلند کیا گیا اس کا ذکر قرآن پاک میں اس طرح آیا ہے وَلَقَدْرَاهُ نَزْلَةً أُخْرَىٰ عِندَ سِدْرَةِ الْمُنتَهى ترجمہ: اس نے جبرئیل علیہ السلام کو دوسری بار سدرۃ المنتہی کے پاس دیکھا۔ یہاں تک کہ ایک مقام پر پہونچے ،
پھر حضرت جبرئیل ٹھہر گئے ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایسے مقام میں کوئی دوست اپنے کو چھوڑتا ہے، حضرت جبریل علیہ السلام نے کہا کہ اگر میں اس مقام سے آگے بڑھوں تو نور سے جل جاؤں گا، پھر آپ کو نور سے پیوست کر دیا گیا اور ستر ہزار حجاب طے کرائے گئے یہاں تک کہ تمام انسانوں اور فرشتوں کی آہٹ قطع ہوگئی یہاں تک کہ آپ عرش عظیم تک پہونچے۔
اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو امت کے لئے تحفے دیئے گئے وہ یہ ہیں۔
پانچ نمازیں فرض کی گئیں۔
سورہ بقرہ کا آخری رکوع دیا گیا۔
جو شخص آپ کی امت میں اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائے
اس کے گناہ معاف کئے گئے۔
اور یہ بھی وعدہ ہوا کہ جو شخص نیکی کا ارادہ کرے اور اس کو کرنے نہ پائے تو اس کی ایک نیکی لکھی جائے گی اور اگر اس کو کر لیا تو کم از کم دس حصے کر کے لکھے جائیں گے ، اور جو شخص بدی کا ارادہ کرے اور پھر اس کو نہ کرے تو وہ بالکل نہ لکھی جائے گی اور اگر اس کو کر لے تو ایک ہی بدی لکھی جائے گی۔